کسی دن زندگانی میں کرشمہ کیوں نہیں ہوتا
کسی دن زندگانی میں کرشمہ کیوں نہیں ہوتا
میں ہر دن جاگ تو جاتا ہوں زندہ کیوں نہیں ہوتا
مری اک زندگی کے کتنے حصے دار ہیں لیکن
کسی کی زندگی میں میرا حصہ کیوں نہیں ہوتا
جہاں میں یوں تو ہونے کو بہت کچھ ہوتا رہتا ہے
میں جیسا سوچتا ہوں کچھ بھی ویسا کیوں نہیں ہوتا
ہمیشہ طنز کرتے ہیں طبیعت پوچھنے والے
تم اچھا کیوں نہیں کرتے میں اچھا کیوں نہیں ہوتا
زمانے بھر کے لوگوں کو کیا ہے مبتلا تو نے
جو تیرا ہو گیا تو بھی اسی کا کیوں نہیں ہوتا
- کتاب : Vajood (Pg. 3)
- Author : Rajesh Reddy
- مطبع : Vishal Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.