کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے
کرن اک معجزہ سا کر گئی ہے
دھنک کمرے میں میرے بھر گئی ہے
اچک کر دیکھتی تھی نیند تم کو
لو یہ آنکھوں سے گر کر مر گئی ہے
خموشی چھپ رہی ہے اب صدا سے
یہ بچی اجنبی سے ڈر گئی ہے
کھلے ملتے ہیں مجھ کو در ہمیشہ
مرے ہاتھوں میں دستک بھر گئی ہے
اسے کچھ اشک لانے کو کہا تھا
کہاں جا کر اداسی مر گئی ہے
اجالوں میں چھپی تھی ایک لڑکی
فلک کا رنگ روغن کر گئی ہے
وہ پھر ابھرے گی تھوڑی سانس بھرنے
ندی میں لہر جو اندر گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.