خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے
خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے
جزر و مد میں ساحلوں سے دور رہنا چاہئے
ہر کسی چہرے پہ اک تنہائی لکھی ہو جہاں
دل کو ایسی محفلوں سے دور رہنا چاہئے
ورنہ وحشت اور سکوں میں فرق کیا رہ جائے گا
بستیوں کو جنگلوں سے دور رہنا چاہئے
اس طرح تو اور بھی دیوانگی بڑھ جائے گی
پاگلوں کو پاگلوں سے دور رہنا چاہئے
جو غبار راہ ماضی میں کہیں گم ہو گئے
ان بھٹکتے قافلوں سے دور رہنا چاہئے
کیا ضروری ہے کہ اپنے آپ کو یکجا کرو
ٹوٹے بکھرے سلسلوں سے دور رہنا چاہئے
- کتاب : Bechehragi (Pg. 110)
- Author : bharat bhushan pant
- مطبع : Suman prakashan Alambagh,Lucknow (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.