خواب میں ایک مکاں دیکھا تھا
پھر نہ کھڑکی تھی نہ دروازہ تھا
سونے رستے پہ سر شام کوئی
گھر کی یادوں میں گھرا بیٹھا تھا
لوگ کہتے ہیں کہ مجھ سا تھا کوئی
وہ جو بچوں کی طرح رویا تھا
رات تھی اور کوئی ساتھ نہ تھا
چاند بھی دور کھڑا ہنستا تھا
ایک میلا سا لگا تھا دل میں
میں اکیلا ہی پھرا کرتا تھا
ایسا ہنگامہ نہ تھا جنگل میں
شہر میں آئے تو ڈر لگتا تھا
غم کے دریا میں تری یادوں کا
اک جزیرہ سا ابھر آیا تھا
کون آیا تھا مکاں میں علویؔ
کس نے دروازہ ابھی کھولا تھا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 28)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.