کشتیاں ڈوب رہی ہیں کوئی ساحل لاؤ
کشتیاں ڈوب رہی ہیں کوئی ساحل لاؤ
اپنی آنکھیں مری آنکھوں کے مقابل لاؤ
پھول کاغذ کے ہیں اب کانچ کے گل دانوں میں
تم بھی بازار سے پتھر کے عنادل لاؤ
ایک آواز ابھرتی ہے پس منظر خوں
اے اجالو مری تصویر کا قاتل لاؤ
مڑ کے دیکھو گے تو پتھر سے بدل جاؤ گے
اب تصور میں نہ چھوڑی ہوئی منزل لاؤ
روشنی ہے مری ویران نگاہی کا سبب
اب نہ چہرہ کوئی سورج کے مماثل لاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.