کلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان
کلی کلی میں نہاں ہچکچاہٹیں پہچان
تو شاخ گل پہ گل نو کی آہٹیں پہچان
لہو کی آنکھ سے پڑھ میرے ضبط کی تحریر
لبوں پہ لفظ نہ گن کپکپاہٹیں پہچان
میں پنکھڑی کی طرح اپنے ہونٹ وا کر دوں
تو تتلیوں کی طرح گنگناہٹیں پہچان
محاذ کھول دیا ہے تو گہری نیند نہ سو
ہوا کے بھیس میں ہیں سنسناہٹیں پہچان
یہ جھوٹے نگ ہیں مگر حسن سے تراشے ہیں
تو جوہری ہے اگر جگمگاہٹیں پہچان
وہ کالا سانپ ہے تجھ کو نظر نہ آئے گا
تو جھاڑیوں میں چھپی سرسراہٹیں پہچان
نذیرؔ لوگ تو چہرے بدلتے رہتے ہیں
تو اتنا سادہ نہ بن مسکراہٹیں پہچان
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 707)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.