تنہائی سے ہے صحبت دن رات جدائی میں
تنہائی سے ہے صحبت دن رات جدائی میں
کیا خوب گزرتی ہے اوقات جدائی میں
رخصت ہو چلا تھا تب دامن نہ ترا تھاما
افسوس کہ ملتے ہیں اب ہاتھ جدائی میں
کیا ذکر ہے آنسو کا ظالم مری آنکھوں سے
خوں ناب ہی ٹپکے ہے یک ذات جدائی میں
جب وصل تھا ان روزوں یک دل ہی پہ آفت تھی
اب جان کا ہے سودا ہیہات جدائی میں
یہ نالہ و زاری یہ خستگی و خواری
جیدھر کو چلوں ؔجوشش ہیں سات جدائی میں
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.