عشق کو کشف کیا حسن کا قائل ہوا میں
عشق کو کشف کیا حسن کا قائل ہوا میں
اور پھر اپنے لئے کلمۂ باطل ہوا میں
راس آتی نہیں اب میرے لہو کو کوئی خاک
ایسا اس جسم کا پابند سلاسل ہوا میں
سارے اسرار فنا کھلتے رہے صبح تلک
رات آئینۂ ہستی کے مقابل ہوا میں
اور پھر میری خموشی میں بھنور پڑنے لگے
دم رخصت تری آواز کا ساحل ہوا میں
سہل کرتا رہا جتنا بھی مجھے میرا عدم
کار ہستی کی طرح اتنا ہی مشکل ہوا میں
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 68)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 669)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.