عشق کرنے میں دل بھی کیا ہے شوخ
عشق کرنے میں دل بھی کیا ہے شوخ
سیکڑوں میں سے اک چنا ہے شوخ
یہ بھی شوخی نئی نکالی ہے
آج دشمن سے کچھ خفا ہے شوخ
اپنی آنکھوں میں رات دن رکھ کر
میں نے خود اس کو کر دیا ہے شوخ
اشک خوں میرے دیکھ کر بولے
اس سے تو کچھ مری حنا ہے شوخ
آنکھ سے گر کے گود میں مچلا
طفل اشک ایسا ہو گیا ہے شوخ
بوسہ ہر وقت رخ کا لیتا ہے
کس قدر گیسوئے دوتا ہے شوخ
چھیڑتی ہے تمہارے زلفوں کو
کس بلا کی مگر صبا ہے شوخ
بر میں آئینہ کے لیا نہ قرار
جان من عکس بھی ترا ہے شوخ
پھر گئی دور سے دکھا کے جھلک
ہجر میں اے سخیؔ قضا ہے شوخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.