اس راستے میں جب کوئی سایہ نہ پائے گا
اس راستے میں جب کوئی سایہ نہ پائے گا
یہ آخری درخت بہت یاد آئے گا
بچھڑے ہوؤں کی یاد تو آئے گی جیتے جی
موسم رفاقتوں کا پلٹ کر نہ آئے گا
تخلیق اور شکست کا دیکھیں گے لوگ فن
دریا حباب سطح پہ جب تک بنائے گا
ہر ہر قدم پہ آئنہ بردار ہے نظر
بے چہرگی کو کوئی کہاں تک چھپائے گا
میری صدا کا قد ہے فضا سے بھی کچھ بلند
ظالم فصیل شہر کہاں تک اٹھائے گا
تعریف کر رہا ہے ابھی تک جو آدمی
اٹھا تو میرے عیب ہزاروں گنائے گا
- کتاب : jhunka na-e-mausam kaa (Pg. 107)
- Author : azhar inaayatii
- مطبع : islamic wonders bureau (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.