سر رہ اب نہ یوں مجھ کو پکارو تم ہی آ جاؤ
سر رہ اب نہ یوں مجھ کو پکارو تم ہی آ جاؤ
ذرا زحمت تو ہوگی راز دارو تم ہی آ جاؤ
کہیں ایسا نہ ہو دم توڑ دیں حسرت سے دیوانے
قفس تک ان سے ملنے کو بہارو تم ہی آ جاؤ
بھروسا کیا سفینے کا کئی طوفان حائل ہیں
ہماری نا خدائی کو کنارو تم ہی آ جاؤ
ابھی تک وہ نہیں آئے یقیناً رات باقی ہے
ہماری غم گساری کو ستارو تم ہی آ جاؤ
شکیبؔ غم زدہ کو درد سے ہے اب کہاں فرصت
اگر کچھ وقت مل جائے تو پیارو تم ہی آ جاؤ
- کتاب : Kulliyat Shakeb Jamali (Pg. 436)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.