اک تری یاد کے سہارے پر
اک تری یاد کے سہارے پر
زندگی کٹ گئی کنارے پر
کون رستے بدل رہا ہے وہاں
کون رہتا ہے اس ستارے پر
روشنی کی اگر علامت ہے
راکھ اڑتی ہے کیوں شرارے پر
امتحاں کی خبر نہیں لیکن
رو رہا ہوں ابھی خسارے پر
جب نظر کو نظر نہیں آیا
زندگی رک گئی نظارے پر
میرے اصرار پر نہیں آیا
جس کو اصرار تھا اشارے پر
خود نمائی کا جال تھا ساحلؔ
میں نے بھی فکر کے سنوارے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.