پھول بکھراتی ہر اک موج ہوا آتی ہے
آپ آتے ہیں کہ گلشن میں صبا آتی ہے
آپ کے رخ سے برستا ہے سحر کا جوبن
آپ کی زلف کے سائے میں گھٹا آتی ہے
آپ کے ہاتھ جو چھو جائیں کسی ڈالی سے
گل ہی کیا خار سے بھی بوئے حنا آتی ہے
آپ لہرا کے نہ یوں دودھیا آنچل کو چلیں
مسکراتے ہوئے پھولوں کو حیا آتی ہے
آپ کو کیوں نہ تراشا گیا میرے دل سے
سنگ مرمر سے ہمیشہ یہ صدا آتی ہے
- کتاب : Mauje Aariz (Pg. 81)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.