ہر چند جاگتے ہیں پہ سوئے ہوئے سے ہیں
ہر چند جاگتے ہیں پہ سوئے ہوئے سے ہیں
سب اپنے اپنے خوابوں میں کھوئے ہوئے سے ہیں
میں شام کے حصار میں جکڑا ہوا سا ہوں
منظر مرے لہو میں ڈبوئے ہوئے سے ہیں
محسوس ہو رہا ہے یہ پھولوں کو دیکھ کر
جیسے تمام رات کے روئے ہوئے سے ہیں
اک ڈور ہی ہے دن کی مہینوں کی سال کی
اس میں کہیں پہ ہم بھی پروئے ہوئے سے ہیں
علویؔ یہ معجزہ ہے دسمبر کی دھوپ کا
سارے مکان شہر کے دھوئے ہوئے سے ہیں
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 84)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.