ہم جو مست شراب ہوتے ہیں
ہم جو مست شراب ہوتے ہیں
ذرے سے آفتاب ہوتے ہیں
ہے خرابات صحبت واعظ
لوگ ناحق خراب ہوتے ہیں
کیا کہیں کیسے روز و شب ہم سے
عمل ناثواب ہوتے ہیں
بادشہ ہیں گدا، گدا سلطان
کچھ نئے انقلاب ہوتے ہیں
ہم جو کرتے ہیں مے کدے میں دعا
اہل مسجد کو خواب ہوتے ہیں
وہی رہ جاتے ہیں زبانوں پر
شعر جو انتخاب ہوتے ہیں
کہتے ہیں مست رند سودائی
خوب ہم کو خطاب ہوتے ہیں
آنسوؤں سے امیرؔ ہیں رسوا
ایسے لڑکے عذاب ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.