ہم آگہی کو روتے ہیں اور آگہی ہمیں
ہم آگہی کو روتے ہیں اور آگہی ہمیں
وارفتگئ شوق کہاں لے چلی ہمیں
لیتی گئی تھی ہم سے صبا ذوق دلبری
دیتی گئی تھی لذت بے رہروی ہمیں
ان کے غرور و غمزہ و ناز و ادا کی خیر
راس آ چلی تھی رسم و رہ عاشقی ہمیں
ہم ذرہ ذرہ ڈھونڈ چکے موجۂ سراب
اور قطرہ قطرہ ڈھونڈ چکی تشنگی ہمیں
آئی تھی چند گام اسی بے وفا کے ساتھ
پھر عمر بھر کو بھول گئی زندگی ہمیں
- کتاب : Awaz Na Do (Pg. 41)
- Author : Javed Kamal
- مطبع : Sky Lark Publishers, Aligarah (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.