بیٹھے بیٹھے جو ہم اے یار ہنسے اور روئے
بیٹھے بیٹھے جو ہم اے یار ہنسے اور روئے
آ گیا یاد تو اک بار ہنسے اور روئے
شعر تر پڑھنے سے یاروں میں ہمیں کیا حاصل
مگر اتنا ہے کہ دو چار ہنسے اور روئے
شادی و غم کی جو اٹھ جائے جہاں سے رہ و رسم
پھر تو کوئی بھی نہ زنہار ہنسے اور روئے
ناتوانی نے کیا اس کو تو نقش قالیں
کیا تری چشم کا بیمار ہنسے اور روئے
مصحفیؔ رات میں افسانۂ دل کہتا تھا
سن کے ہمسائے کئی بار ہنسے اور روئے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwal) (Pg. 421)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.