بچھڑنے والے کا کیونکر نہ غم کیا جائے
بچھڑنے والے کا کیونکر نہ غم کیا جائے
یہ بوجھ ایسا نہیں ہے کہ کم کیا جائے
اب انتظار کریں کیا کسی مؤرخ کا
چلو یہ واقعہ خود ہی رقم کیا جائے
میں ایک بار نہیں بار بار ہنستا ہوں
کسی طرح تو اداسی کو کم کیا جائے
کوئی سبیل نہیں پیاس کو بجھانے کی
سوائے اس کے کہ آنکھوں کو نم کیا جائے
یہ خود سے ملنے ملانے کی ایک صورت ہے
کہ رابطہ ذرا دنیا سے کم کیا جائے
وہ اور ہوں گے جو انصاف چاہتے ہیں ترا
گناہ گار ہوں مجھ پر کرم کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.