گئے وہ دن کہ کوئی غم شناس آئے گا
گئے وہ دن کہ کوئی غم شناس آئے گا
جو آ گیا بھی تو کیا دل کو راس آئے گا
چلو تو راہ محبت میں بے طلب ہو کر
مزہ سفر کا تو بن بھوک پیاس آئے گا
مدد کو جس کی کھڑا ہوں میں سرنگوں ہو کر
بڑے غرور میں وہ نا سپاس آئے گا
وہ صاف گو ہے مگر بات کا ہنر سیکھے
بدن حسیں ہے تو کیا بے لباس آئے گا
عجب نہیں کہ ترے در پہ ایک روز یہ شخص
ہر ایک سمت سے ہو کر اداس آئے گا
میں دوریوں کا نیا باب کھول رکھتا ہوں
ابھی وہ شخص مرے اور پاس آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.