فرصت میں رہا کرتے ہیں فرصت سے زیادہ
فرصت میں رہا کرتے ہیں فرصت سے زیادہ
مصروف ہیں ہم لوگ ضرورت سے زیادہ
ملتا ہے سکوں مجھ کو قناعت سے زیادہ
مسرور ہوں میں اپنی مسرت سے زیادہ
چلتا ہی نہیں دانش و حکمت سے کوئی کام
بنتی ہے یہاں بات حماقت سے زیادہ
تنہا میں ہراساں نہیں اس کار جنوں میں
صحرا ہے پریشاں مری وحشت سے زیادہ
اب کوئی بھی سچائی مرے ساتھ نہیں ہے
یعنی میں گنہ گار ہوں تہمت سے زیادہ
اس ریگ رواں کو میں سمیٹوں بھی کہاں تک
بکھرا ہے وہ ہر سو مری وسعت سے زیادہ
روشن ہے بہت جھوٹ مرے عہد میں اخترؔ
افسانہ منور ہے حقیقت سے زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.