حسن ہو میرا دل نواز حسن کی دل نواز میں
میرے اٹھائیں ناز وہ اس کے اٹھاؤں ناز میں
کون ہوں اور کیا ہوں میں کوئی نہ یہ سمجھ سکا
بزم جہاں میں آتے ہی بن گئی ایک راز میں
حسن میں اور عشق میں کیسے نبھے گی اے خدا
حسن جفا شعار ہے اور وفا نواز میں
میرے شب فراق میں کاش اجل ہو میہماں
پھر تو طلسم زندگی کھول دوں تیرا راز میں
خوگر غم جو ہو گئی اس میں مرا قصور کیا
آپ نے غم دیے مجھے بن گئی غم نواز میں
آج وہ مست ناز جو دل میں ہوا ہے میہماں
اب یہ جگر کو رشک ہے بنتا حریم ناز میں
تجھ میں چھپی ہوئی ہوں میں مجھ میں چھپا ہوا ہے تو
ساز جو تو ہے نغمہ میں نغمہ جو تو ہے ساز میں
بن کے مٹوں تو ہاں مٹوں حسن شہہ حجاز پر
مٹ کے اگر بنوں تو ہوں خاک رہ حجاز میں
ہیچ مری نگاہ میں دولت کائنات ہے
کیونکہ ازل کے دن سے ہوں بندۂ بے نیاز میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.