ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے
ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے
اور پھر ہو گئی بالا و بلند آنکھوں سے
کوئی زنجیر نہیں تار نظر سے مضبوط
ہم نے اس چاند پہ ڈالی ہے کمند آنکھوں سے
ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ تاباں پہ نظر
دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے
ہم اٹھاتے ہیں مزہ تلخی و شیرینی کا
مے پیالے سے پلاتا ہے وہ قند آنکھوں سے
بات کرتے ہو تو ہوتا ہے زباں سے صدمہ
دیکھتے ہو تو پہنچتا ہے گزند آنکھوں سے
ہر ملاقات میں ہوتی ہیں ہمارے مابین
چند باتیں لب گفتار سے چند آنکھوں سے
عشق میں حوصلہ مندی بھی ضروری ہے شعورؔ
دیکھیے اس کی طرف حوصلہ مند آنکھوں سے
- کتاب : Dil Ka Kia Rang Karoon (Pg. 203)
- Author : Anwer Shaoor
- مطبع : Syed Farid Hussain (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.