پھر دل کو روز و شب کی وہی عید چاہئے
پھر دل کو روز و شب کی وہی عید چاہئے
ٹوٹے تعلقات کی تجدید چاہئے
خالی نہیں ہے ایک بھی بستر مکان میں
اک خواب دیکھنے کے لیے نیند چاہئے
ہم مانگتے رہے ترے رخسار و لب کی خیر
اے صاحب جمال تری دید چاہئے
ہم کو تو اک رفاقت آشفتہ سر بہت
ان کو ہجوم راہ کی تائید چاہئے
ہر آستیں کے خون نے قاتل بتا دیئے
شہر ستم کو ظلم کی تردید چاہئے
ہم پر زمیں کے راز تو سب منکشف ہوئے
اب آسماں کے ہونے کی تمہید چاہئے
- کتاب : Sang-ge-Sada (Pg. 277)
- Author : Zubair Razvi
- مطبع : Zehne Jadid, New Delhi (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.