پہلے تو آتی تھیں عیدیں بھی تمہارے آئے
پہلے تو آتی تھیں عیدیں بھی تمہارے آئے
خیریت اب کے تم آئے تو اکیلے آئے
تیری بے ساختہ حیرانی کہاں ہے اے دوست
ہم تو آتش کہیں ایندھن کے عوض دے آئے
اب تو رہزن ہی کوئی روکے تو معلوم پڑے
رہنما کیسے اجاڑوں میں ہمیں لے آئے
ہم تو یک رنگ اجالے سے ہی مسحور رہے
روشنی تجھ میں یہ ست رنگ کہاں سے آئے
ہم نے بیچی تھیں جہاں نیندیں اسی منڈی سے
تیری آنکھوں کے لیے خواب سہانے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.