عید ہے اور ساقئ نو خیز میخانے میں ہے
دلچسپ معلومات
(اکتوبر82ء)
عید ہے اور ساقئ نو خیز میخانے میں ہے
آج پینے کا مزہ پی کر بہک جانے میں ہے
کیف و مستی جو تری آنکھوں کے خم خانے میں ہے
وہ تری مینا میں ہے ساقی نہ پیمانے میں ہے
ہے غم دیوار اس کو اور نہ فکر پیرہن
کیا فراغت تیرے دیوانے کو ویرانے میں ہے
گر جلانے میں جگر کا خوں ہے لطف انتظار
ہجر کی لذت بھی مر مر کے جیے جانے میں ہے
اس کی نظریں بھانپ لیتی ہیں تجھے ہر رنگ میں
کس بلا کی ہوشیاری تیرے دیوانے میں ہے
اور الجھاتے چلے جاتے ہو میرے صبح و شام
جب سے تم کو یہ شغف گیسو کے سلجھانے میں ہے
اب بلا سے ہو چراغ دیر یا شمع حرم
قصد جل کر خاک ہو جانے کا پروانے میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.