دنیا شاید بھول رہی ہے
چاہت کچھ اونچا سنتی ہے
جب چادر سر سے اوڑھی ہے
موت سرہانے پر دیکھی ہے
اتنا سچا لگتا ہے وہ
دیکھو تو حیرت ہوتی ہے
قرب کی ساعت تو یاروں کو
چپ کرنے میں گزر جاتی ہے
آؤ گلے مل کر یہ دیکھیں
اب ہم میں کتنی دوری ہے
فیصلے اوروں کے کرتا ہوں
اپنی سزا کٹتی رہتی ہے
یگ بیتے دنیا میں آئے
سوچ وہی مہمانوں سی ہے
چلنا بھی اک عادت ہے بس
ساری تھکن آزادی کی ہے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 59)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.