دل کو رونے کے لیے آنکھ میں بس پانی ہے
دل کو رونے کے لیے آنکھ میں بس پانی ہے
عالم ذات میں کیا بے سر و سامانی ہے
تشنہ لب ایسا کہ ہونٹوں پہ پڑے ہیں چھالے
مطمئن ایسا ہوں دریا کو بھی حیرانی ہے
اب کہ ممکن ہے زمیں خون کی پیاسی نہ رہے
اک قبیلے نے مری بات نہیں مانی ہے
پیڑ کے بعد پرندوں نے بھی پر کاٹ لیے
از زمیں تا بہ فلک سوگ ہے ویرانی ہے
وہ جو لڑکی ہے نا کپڑے نہیں چھوٹے اس کے
دیکھنے والے تری آنکھ میں عریانی ہے
حالت دل پہ پرندوں نے بھی نوحہ لکھا
چھوڑنے والے بتا تجھ کو پشیمانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.