دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں
دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں
یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں
نام نہیں ہے کوئی کسی کا روپ نہیں ہے کوئی
میں کس کا سایہ ہوں کس کے سائے سے ٹکراؤں
سستے داموں بیچ رہے ہیں اپنے آپ کو لوگ
میں کیا اپنا مول بتاؤں کیا کہہ کر چلاؤں
اپنے سپید و سیہ کا مالک ایک طرح سے میں بھی ہوں
دن میں سمیٹوں اپنے آپ کو رات میں پھر بکھراؤں
اپنے ہوں یا غیر ہوں سب کے اندر سے ہے ایک سا حال
کس کس کے میں بھید چھپاؤں کس کی ہنسی اڑاؤں
پیاسی بستی پیاسا جنگل پیاسی چڑیا پیاسا پیار
میں بھٹکا آوارہ بادل کس کی پیاس بجھاؤں
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 26)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.