کیا جانے کس کی دھن میں رہا دل فگار چاند
کیا جانے کس کی دھن میں رہا دل فگار چاند
سنگم پہ روز و شب کے ڈھلا بار بار چاند
آئی نہ رات بھر کوئی پنگھٹ پہ سانولی
پانی میں چھپ کے بیٹھا رہا بے قرار چاند
کرنوں کی ڈوریوں سے الجھتے ہو کس لیے
کچھ بھی نہ دے سکے گا تجھے داغدار چاند
بازو کے دائرے وہ مہک چوڑیاں کھنک
دو سائے زرد چاندنی دھیمی پکار چاند
سورج تھا وہ تو شام سے پہلے ہی ڈھل گیا
نیلے افق پہ اور بھی ہیں بے شمار چاند
ہر روز میرے گھر میں اترتا ہے کس لیے
مجھ کو بھی اپنے شہر میں اک دن اتار چاند
بستی کے لوگ جانیے کیا سوچتے رہے
بادل کی چھت پہ سویا رہا سوگوار چاند
اب چاندنی کے نام سے نفرت سی ہو گئی
اکرامؔ زندگی کو لگے ایسے چار چاند
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 530)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.