بہار آئی گلوں کو ہنسی نہیں آئی
بہار آئی گلوں کو ہنسی نہیں آئی
کہیں سے بو تری گفتار کی نہیں آئی
کچھ اور وجہ ہے کم ہو گئی ہے لذت جام
ہماری پیاس میں کوئی کمی نہیں آئی
یہ کائنات سب آغوش نیم شب میں ہے
زمانہ ہو گیا آواز ہی نہیں آئی
دل اک درخت زمیں بوس باد و باراں سے
رتیں گزر گئیں کونپل نئی نہیں آئی
نہ جانے کیسی گھڑی سے گزر رہے تھے ہم
کہ جاگتے نہ رہے نیند بھی نہیں آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.