باد شمال چلنے لگی انگ انگ میں
باد شمال چلنے لگی انگ انگ میں
لپٹا ہے کون مجھ سے یہ پت جھڑ کے رنگ میں
خواہش کے کاروبار سے بچنا محال ہے
اترے گا تو بھی ساتھ مرے اس سرنگ میں
میں آندھیوں میں ہاتھ بھی پکڑوں ترا تو کیا
اک شاخ بے سپر ہوں ہواؤں کی جنگ میں
رانجھاؔ میں عہد نو کا قبیلوں میں بٹ گیا
تو ہیرؔ بن کے پی نہ سکی زہر جھنگ میں
گرما سکیں نہ چاہتیں تیرا کٹھور جسم
ہر اک جل کے بجھ گئی تصویر سنگ میں
آگے مصورؔ آگ عقب میں ہے یہ صدا
پیچھے نہ مڑ کے دیکھنا اس دشت سنگ میں
- کتاب : Manghii dhire chal (Pg. 85)
- Author : Musavvir Sabzwari
- مطبع : Nazish Book Center (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.