عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں
عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہوں
اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں
وہ مجھ سے ستاروں کا پتا پوچھ رہا ہے
پتھر کی طرح جس کی انگوٹھی میں جڑی ہوں
الفاظ نہ آواز نہ ہم راز نہ دم ساز
یہ کیسے دوراہے پہ میں خاموش کھڑی ہوں
اس دشت بلا میں نہ سمجھ خود کو اکیلا
میں چوب کی صورت ترے خیمے میں گڑی ہوں
پھولوں پہ برستی ہوں کبھی صورت شبنم
بدلی ہوئی رت میں کبھی ساون کی جھڑی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.