Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی تنہائی کا سامان اٹھا لائے ہیں

شاہد کمال

اپنی تنہائی کا سامان اٹھا لائے ہیں

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    اپنی تنہائی کا سامان اٹھا لائے ہیں

    آج ہم میرؔ کا دیوان اٹھا لائے ہیں

    ان دنوں اپنی بھی وحشت کا عجب عالم ہے

    گھر میں ہم دشت و بیابان اٹھا لائے ہیں

    وسعت حلقۂ زنجیر کی آواز کے ساتھ

    ہم وہ قیدی ہیں کہ زندان اٹھا لائے ہیں

    میرے سانسوں میں کوئی گھولتا رہتا ہے الاؤ

    اپنے سینے میں وہ طوفان اٹھا لائے ہیں

    اک نئے طرز پہ آباد کریں گے اس کو

    ہم ترے شہر کی پہچان اٹھا لائے ہیں

    زندگی خود سے مکرنے نہیں دیں گے تجھ کو

    اپنے ہونے کے سب امکان اٹھا لائے ہیں

    ہم نے نقصان میں امکان کو رکھا ہی نہیں

    جتنے ممکن تھے وہ نقصان اٹھا لائے ہیں

    کچھ تو شاہدؔ کو بھی نسبت رہی ہوگی اس سے

    وہ جو ٹوٹا ہوا گلدان اٹھا لائے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے