اچھے موسم میں تگ و تاز بھی کر لیتا ہوں
اچھے موسم میں تگ و تاز بھی کر لیتا ہوں
پر نکل آتے ہیں پرواز بھی کر لیتا ہوں
تجھ سے یہ کیسا تعلق ہے جسے جب چاہوں
ختم کر دیتا ہوں آغاز بھی کر لیتا ہوں
گنبد ذات میں جب گونجنے لگتا ہوں بہت
خامشی توڑ کے آواز بھی کر لیتا ہوں
یوں تو اس حبس سے مانوس ہیں سانسیں میری
ویسے دیوار میں در باز بھی کر لیتا ہوں
سب کے سب خواب میں تقسیم نہیں کر دیتا
ایک دو خواب پس انداز بھی کر لیتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.