آنکھوں میں جل رہا ہے پہ بجھتا نہیں دھواں
آنکھوں میں جل رہا ہے پہ بجھتا نہیں دھواں
اٹھتا تو ہے گھٹا سا برستا نہیں دھواں
پلکوں کے ڈھانپنے سے بھی رکتا نہیں دھواں
کتنی انڈیلیں آنکھیں پہ بجھتا نہیں دھواں
آنکھوں سے آنسوؤں کے مراسم پرانے ہیں
مہماں یہ گھر میں آئیں تو چبھتا نہیں دھواں
چولھے نہیں جلائے کہ بستی ہی جل گئی
کچھ روز ہو گئے ہیں اب اٹھتا نہیں دھواں
کالی لکیریں کھینچ رہا ہے فضاؤں میں
بورا گیا ہے منہ سے کیوں کھلتا نہیں دھواں
آنکھوں کے پوچھنے سے لگا آگ کا پتہ
یوں چہرہ پھیر لینے سے چھپتا نہیں دھواں
چنگاری اک اٹک سی گئی میرے سینے میں
تھوڑا سا آ کے پھونک دو اڑتا نہیں دھواں
- کتاب : Yaar Julahe (Pg. 141)
- Author : Yatindra Mishra
- مطبع : Vaniprakashan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.