زخم کے رنگ ہیں کیا میری ردا جانتی ہے
زخم کے رنگ ہیں کیا میری ردا جانتی ہے
کس نے کی کس سے وفا خود یہ وفا جانتی ہے
اب قفس اور گلستاں میں کوئی فرق نہیں
ہم کو خوشبو کی طلب ہے یہ صبا جانتی ہے
خود پرستی کے محلات میں رہنے والو
زلزلہ آنے کو ہے لرزش پا جانتی ہے
میں نہیں جانتا دریوزہ گری کو لیکن
میرے لب پر ہے دعا کیا یہ دعا جانتی ہے
کشتیٔ عمر مری ڈول رہی ہے عابدؔ
ساحل زیست کی آلودہ ہوا جانتی ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 384)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.