یوں جدا ہوئے میرے درد آشنا مجھ سے
یوں جدا ہوئے میرے درد آشنا مجھ سے
ایک سے خفا ہوں میں دوسرا خفا مجھ سے
اک دیے سے کوشش کی دوسرا جلانے کی
اور اس عمل میں پھر وہ بھی بجھ گیا مجھ سے
تیری آرزو کیا ہے کیا نہیں سمجھتا میں
دیکھ اپنی خواہش کو اور مت چھپا مجھ سے
راہ کا شجر ہوں میں اور اک مسافر تو
دے کوئی دعا مجھ کو لے کوئی دعا مجھ سے
میں اجاڑ گلشن میں اس لیے ہی بیٹھا ہوں
بانٹتا ہے دکھ اپنا موجۂ صبا مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.