یوں بظاہر تو پس پشت نہ ڈالو گے ہمیں
یوں بظاہر تو پس پشت نہ ڈالو گے ہمیں
جانتے ہیں بڑی عزت سے نکالو گے ہمیں
اپنا گھر بار ہے ابعاد مکانی سے بلند
وقت کو ڈھونڈنے نکلو گے تو پا لو گے ہمیں
اتنے ظالم نہ بنو کچھ تو مروت سیکھو
تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالو گے ہمیں
تم نہیں آئے نہیں آئے مگر سوچا تھا
ہم اگر روٹھ بھی جائیں تو منا لو گے ہمیں
ہم ترے سامنے آئیں گے نگینہ بن کر
پہلے یہ وعدہ کرو پھر سے چرا لو گے ہمیں
تم بھی تھے بزم میں یہ سوچ کے ہم نے پی لی
ہم اگر مست ہوئے بھی تو سنبھالو گے ہمیں
قابل رحم بنے پھرتے ہیں اس آس پہ ہم
اپنے سینے سے کسی روز لگا لو گے ہمیں
ہم بڑی قیمتی مٹی سے بنائے گئے ہیں
خود کو ہم بیچنا چاہیں گے تو کیا لو گے ہمیں
ہم بھی کچھ اپنی تمنائیں سنائیں گے تمہیں
جب تم اپنی یہ تمنائیں سنا لو گے ہمیں
تم سے ہم دور چلے آئے ہیں صدیوں کے قریب
روشنی بن کے اگر آؤ تو آ لو گے ہمیں
ہم نہ بھولیں گے تمہیں جتنی بھی کوشش کر لو
بھولنے کے لیے ہر بار خیالو گے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.