Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وسعت بحر عشق کیا کہیے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی

وسعت بحر عشق کیا کہیے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی

MORE BYسردار گینڈا سنگھ مشرقی

    وسعت بحر عشق کیا کہیے

    ابتدا ہو تو انتہا کہیے

    تیرے جور و جفا کو کیا کہیے

    ناز کہیے انہیں ادا کہیے

    اس ستم گر کو اور کیا کہیے

    سارے جھوٹوں کا پیشوا کہیے

    پوچھنا چاہیے طبیبوں سے

    درد دل کی ہے یہ دوا کہیے

    ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں

    کچھ سمجھ کر برا بھلا کہیے

    غیروں کے سامنے بلا کے مجھے

    کہتے ہیں دل کا مدعا کہیے

    نہ کوئی یار ہے نہ ہے غم خوار

    کس سے اب دل کا ماجرا کہیے

    پیتے ہیں جو شراب مسجد میں

    ایسے لوگوں کو پارسا کہیے

    شرم کیا ہے مجھے جو کہنا ہو

    سامنے سب کے برملا کہیے

    وہ جفا گر فلک ستم گر ہے

    کسے اچھا کسے برا کہیے

    غیر ساتھ آپ کے مزے لوٹیں

    ہم اٹھائیں جفائیں کیا کہیے

    بھول کر لے گیا سوئے منزل

    ایسے رہزن کو رہنما کہیے

    چار اگر یار ہیں تو دس دشمن

    راز دل کا نہ جا بہ جا کہیے

    جان سے گر گیا کوئی عاشق

    عشق کی اس کو ابتدا کہیے

    کیا یہی شرط ہے محبت کی

    بے وفاؤں کو با وفا کہیے

    شیخ پیتے ہیں جو مئے الفت

    اس کو کس طرح ناروا کہیے

    دل کا سینہ کا اور جگر کا حال

    ہے یہ واجب جدا جدا کہیے

    حال سنتے نہیں مرا نہ سنو

    اپنے دل کا تو ماجرا کہیے

    مشرقیؔ چھوڑیئے بتوں کا ذکر

    صبح اٹھ کر خدا خدا کہیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے