وہ مر گیا سر محفل یہ بین کرتا ہوا (ردیف .. ن)
وہ مر گیا سر محفل یہ بین کرتا ہوا
مرے خمیر میں کچھ درد جیسا ہے ہی نہیں
سب اپنی ذات میں اک انجمن کے مجرم ہیں
کسی وجود میں کچھ فرد جیسا ہے ہی نہیں
ہوس کی باد خزانی کا پاس ہے ورنہ
کچھ اس کے پیرہن زرد جیسا ہے ہی نہیں
میں خوں بہ چشم بھی اپنا تماش بیں ہوں عرشؔ
عجب لہو ہے مرا گرد جیسا ہے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.