وصل کی رات وہ تنہا ہوگا
وصل کی رات وہ تنہا ہوگا
اس پہ حالات کا پہرہ ہوگا
نیند کیوں ٹوٹ گئی آخر شب
کون میرے لئے تڑپا ہوگا
خوشبوئیں پھوٹ کے روئی ہوں گی
گل ہواؤں میں جو بکھرا ہوگا
وادئ ذہن سے اٹھتا ہے دھواں
قافلہ یادوں کا ٹھہرا ہوگا
جانے کس حال سے گزری ہوگی
پھول جس شاخ پہ اترا ہوگا
یاد آئیں گی ہماری غزلیں
ذکر جب تازہ ہوا کا ہوگا
چاند کو دیکھ کے چھت پر انجمؔ
سایہ دیوار سے نکلا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.