وقت بھی اب مرا مرہم نہیں ہونے پاتا
وقت بھی اب مرا مرہم نہیں ہونے پاتا
درد کیسا ہے جو مدھم نہیں ہونے پاتا
کیفیت کوئی ملے ہم نے سنبھالی ایسے
غم کبھی غم سے بھی مدغم نہیں ہونے پاتا
میرے الفاظ کے یہ ہاتھ بھی شل ہوں جیسے
ہو رہا ہے جو وہ ماتم نہیں ہونے پاتا
دل کے دریا نے کناروں سے محبت کر لی
تیز بہتا ہے مگر کم نہیں ہونے پاتا
اتنا مل لیتا ہے از راہ تکلف ہی سہی
کوئی موسم مرا موسم نہیں ہونے پاتا
- کتاب : jalti havaa ka giit (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.