اتر کر پانیوں میں چاند محو رقص رہتا ہے
اتر کر پانیوں میں چاند محو رقص رہتا ہے
مری آنکھوں میں کچھ اس طور کوئی شخص رہتا ہے
عجب حیرت ہے اکثر دیکھتا ہے میرے چہرے کو
یہ کس نا آشنا کا آئنے میں عکس رہتا ہے
مری بستی کا کوئی گھر بھی گھر جیسا نہیں لگتا
کہیں تعمیر بام و در میں کوئی نقص رہتا ہے
جمی ہے گرد آنکھوں میں کئی گمنام برسوں کی
مرے اندر نہ جانے کون بوڑھا شخص رہتا ہے
چلو باد صبا کو جنگلوں سے ڈھونڈھ کر لائیں
فصیل شہر میں اظہرؔ بلا کا حبس رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.