عمر کٹ جائے گی آزماتے ہوئے
کس کو معلوم تھا دل لگاتے ہوئے
زندگی زندگی اب رہی ہی کہاں
زیست کہتی ہے یہ مسکراتے ہوئے
اب تو یہ بھی نہیں یاد مجھ کو رہا
اس کو دیکھا تھا کب مسکراتے ہوئے
یہ سیہ رات بھی کٹ گئی شکر ہے
اپنے مولا کو رو کر مناتے ہوئے
کون گزرا ہے یہ آندھیوں کی طرح
شمع راہ وفا کو بجھاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.