تو زیادہ میں سے باہر نہیں آیا کرتا
تو زیادہ میں سے باہر نہیں آیا کرتا
میں زیادہ کو میسر نہیں آیا کرتا
میں ترا وقت ہوں اور روٹھ کے جانے لگا ہوں
روک لے یار میں جا کر نہیں آیا کرتا
اے پلٹ آنے کی خواہش یہ ذرا دھیان میں رکھ
جنگ سے کوئی برابر نہیں آیا کرتا
چند پیڑوں کو ہی مجنوں کی دعا ہوتی ہے
سب درختوں پہ تو پتھر نہیں آیا کرتا
اب مجاور بھی قلندر سے بڑے ہو گئے ہیں
اب مزاروں پہ کبوتر نہیں آیا کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.