تجھ میں کتنا گم ہوں اور کتنا نظر آتا ہوں میں
تجھ میں کتنا گم ہوں اور کتنا نظر آتا ہوں میں
آتا جاتا آئنوں کو منہ دکھا جاتا ہوں میں
اس کے بعد اگلی قیامت کیا ہے کس کو ہوش ہے
زخم سہلاتا تھا اور اب داغ دکھلاتا ہوں میں
نقش بر دیوار ہوں اور بات کر سکتا نہیں
ایسی حالت میں بھی جو کہتا ہوں منواتا ہوں میں
خاکساری ہی نہیں یہ غم گساری بھی تو ہے
پاؤں رکھتا ہوں جہاں مٹی اٹھا لاتا ہوں میں
حرف کے آوازۂ آخر کو کر دیتا ہوں نظم
شعر کیا کہتا ہوں خاموشی کو پھیلتا ہوں میں
دن ڈھلے کچھ دیر ڈھل جاتا بھی ہوں سورج کے ساتھ
شام ہوتے ہی چراغوں سے ابھر آتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.