تمام رنگ ہوا ہو گئے کہانی سے
تمام رنگ ہوا ہو گئے کہانی سے
زمین کانپ رہی ہے اترتے پانی سے
وہ اک پرندۂ آتش جو آگ پیتا تھا
اسیر ہو گیا اپنی ہی خوش بیانی سے
شکار چھپ گئے اپنی پناہ گاہوں میں
کمان ٹوٹ گئی اس کی کھینچا تانی سے
جو کھیل کھیل رہے تھے ہواؤں کی شہ پر
وہ کھیل ختم ہوا مرگ ناگہانی سے
خود اپنے آپ سے لرزاں رہی الجھتی رہی
اٹھا نہ بار گراں رات کی جوانی سے
ورق ورق پہ چلا تیشۂ قلم لیکن
نہ کوئی لفظ جدا ہو سکا معانی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.