تازہ ہے اس کی مہک رات کی رانی کی طرح
تازہ ہے اس کی مہک رات کی رانی کی طرح
کسی بچھڑے ہوئے لمحے کی نشانی کی طرح
جتنا دیکھو اسے تھکتی نہیں آنکھیں ورنہ
ختم ہو جاتا ہے ہر حسن کہانی کی طرح
ریگ صحرا کا عجب رنگ ہواؤں نے کیا
نقش سا کھنچ گیا دریا کی روانی کی طرح
یوں گزرتا ہے وہ کترا کے نواح دل سے
جیسے یہ خاک کا خطہ بھی ہو پانی کی طرح
مجھ سے کیا کچھ نہ صبا کہہ کے گئی ہے اے زیبؔ
چند ہی لفظوں میں پیغام زبانی کی طرح
- کتاب : zartaab (Pg. 214)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.