سنا ہے اس نے خزاں کو بہار کرنا ہے
سنا ہے اس نے خزاں کو بہار کرنا ہے
یہ جھوٹ تو ہے مگر اعتبار کرنا ہے
یہ اور بات ملاقات ہو نہ ہو لیکن
قیامتوں کا ہمیں انتظار کرنا ہے
محبتوں کو بھی اس نے خطا قرار دیا
مگر یہ جرم ہمیں بار بار کرنا ہے
ہر ایک بار یہ سوچا کہ اب کی بار اس نے
نہ جانے کون سا ڈھنگ اختیار کرنا ہے
تم اپنا چاند خوشی سے تمام شب دیکھو
ہمارا کام ستارے شمار کرنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.