سنا ہے اس طرف کا رخ کریں گے
سنا ہے اس طرف کا رخ کریں گے
ترے دشمن مری جانب بڑھیں گے
کسی سے کچھ نہ پوچھا کچھ نہ جانا
یہ دھبے خون کے کیسے دھلیں گے
بہت ہیں چار دن یہ زندگی کے
کبھی رن میں کبھی گھر میں رہیں گے
مسیحاؤں کو اب زحمت نہ ہوگی
ہم ان کے آتے آتے مر چکیں گے
کہاں جاتے ہیں گھبرائے ہوئے لوگ
کہ صحرا میں تو دیوانے رہیں گے
ابھی مرنے کی جلدی ہے عبادیؔ
اگر زندہ رہے تو پھر ملیں گے
- کتاب : khush ahjaar (Pg. 99)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.